(ایجنسیز)
سعودی عرب نے مالی سال 2014ء کے لیے بجٹ اخراجات کا تخمینہ 855 ارب ریال (228 ارب ڈالرز) لگایا ہے،جبکہ آمدن کا تخمینہ بھی اتنی مالیت کا لگایا گیا ہے۔
سعودی عرب کے وزیرخزانہ نے آیندہ مالی سال کے بجٹ تخمینے کا اعلان کیا ہے اور اخراجات میں مالی سال 2013ء کے مقابلے میں 4.3 فی صد اضافہ کیا گیا ہے۔
سعودی سرمایہ کاری فرم ماسک کے سرمایہ کاری حکمت کار اعلیٰ جان ایس فاکیاناکس نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''یہ حکومت کے اہداف کے حصول اور منصوبہ بندی کے لیے ایک بہت ہی ٹھوس اور صحت مند بجٹ ہے''۔
انھوں نے کہا کہ نئے سال میں تزویراتی شعبوں جیسے تعلیم ،صحت عامہ کی سہولتوں اور انفرااسٹرکچر کی تعمیر پر رقوم
صرف کیے جانے کا امکان ہے۔انھوں نے بتایا کہ سعودی معیشت کے طویل المیعاد رجحانات بہت صحت مندانہ ہیں لیکن کسی شخص کو یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ بجٹ میں ہر سال 25 فی صد کی شرح سے اضافہ ہوتا رہے گا۔
سعودی عرب کی سال 2013ء کے دوران شرح نمو 3.8 رہی ہے جبکہ 2012ء میں شرح نمو 5.8 فی صدر رہی تھی۔موجودہ مالی سال کے دوران اخراجات 820 ارب ریال رہے ہیں اور آمدن 829 ارب ریال ہوئی ہے۔
تاہم اس سال مصارف کی حقیقی مالیت 925 ارب ریال رہی ہے اور آمدن ایک کھرب ایک سو اکتیس ارب ریال ہوئی تھی۔اس طرح ایس فاکیاناکس کے بہ قول 2013ء کے دوران سعودی عرب کی تاریخ میں سب سے زیادہ مصارف ہوئے ہیں جبکہ گذشتہ عشرے کے اوائل میں ان مصارف کی مالیت اس سے کہیں کم ہوا کرتی تھی۔